عرب بدوؤں کی زندگی کے مناظر
تمام حمد ہے اُس ربِّ انَس و جاں کے لیے
ہر ایک نعت ہے سرکارِ دو جہاں کے لیے
تڑپ رہے ہیں ہم آقاؐ کے آستاں کے لیے
یہی تڑپ ہے ضروری سکونِ جاں کے لیے
مرے رسولؐ نے جو کہہ دیا وہ برحق ہے
یہی یقین کسوٹی ہے، ہر گُماں کے لیے
محمدؐ عربی پر کلامِ پاک اُترا
جو ہرزماں کے لیے ہے، جو ہر مکاں کے لیے
زمیں پہ ٹاٹ کا بستر تو ہاتھ کا تکیہ
یہ اہتمام تھا آرامِ جسم و جاں کے لیے
سوائے نامِ محمدؐ کے اور اپنے پاس
نہ کچھ یہاں کے لیے ہے، نہ کچھ وہاں کے لیے
ورق پہ دل کے جمی ہے نگاہِ آئینہ
رقم ہے جس پہ محمدؐ سکونِ جاں کے لیے
نقوش پائے محمدؐ کا دے رہی ہے سُراغ
بہت بڑا ہے یہ اعزاز، کہکشاں کے لیے
اک اور حاضریِ شہرِ مُصطفیٰ ؐ یا رب
ہماری تشنۂ تکمیل داستاں کے لیے
ہمیں بنامِ محمدؐ نصیب ہے اخگرؔ
اثر دعا کے لیے اور دعا زباں کے لیے
٭
No comments:
Post a Comment