کلام
شمار
گوشہء حمد و مناجات
لامکاں وہ کل بھی ہوگا آج بھی ہے کل بھی تھا
1
تری ملکیت ہیں یہ اے خدا مری ملکیت دل وجاں نہیں
2
مالکِ کون و مکاں تیرے سوا کوئی نہیں
3
تری ذات حسنِ کمال ہے تری شان جلّ جلالہُ
4
قلبِ مومن کو تو ہی چشمِ تمنّائی دے
5
ذرا کرشمہء قدرت دکھادیا تو نے
6
مناجات
7
گوشہ ء نعت و سلام
نعت و سلام
1
سلام بِحضور سرکارِ دوعالمﷺ
2
سلام بِحضور سرورِ کائنات ﷺ
3
گوشہ ء نعت
نہ کوئی لیاقت نہ کوئی مہارت
1
وہ اہتمامِ جشنِ بہاراں ہے چار سُو
2
نہ ہے خرد کا کمال کوئی نہ ہے کرشمہ یہ بے خودی کا
3
جو مومن مقیمِ دیارِ نبیؐ ہیں انہیں بارِ غم کب اُٹھانا پڑے گا
4
کیا بیان سببِ سورۂ اسریٰ کرنا
5
دل مرا بے بساط تھا اک دیا بجھا ہوا
6
کل رات چراغاں تھا جہاں، میں بھی وہیں تھا
7
بہ شرطِ ہوش رہیں نا رسائیاں کیا کیا
8
الحاد و کفر شہر بدر آپؐ نے کیا
9
رب کی محبت شاید ہم کو کردیتی ہلکان بہت
10
اشکِ سوزاں آتشِ فرقت کو بھڑکائے بہت
11
شرم سے جب اشک برسائے بہت
12
دل میں دردِ رسولؐ کے ارمان کی طرح
13
میں مدینہِ کو چلا ہوں ساری دنیا چھوڑ کر
14
واللہ نکھر جائے مراحُسنِ بیاں اور
15
تیزی سے جو اُٹھتی ہے وہی ہوک اٹھی پھر
16
تصور درِ کعبہ میں وہ مزا ہے کہ بس
17
کیا خوب زندگی کا قرینہ ہے آج کل
18
سرمہء بصری پئے چشمِ تمنّائے رسولؐ
19
خوں بار ہے اب چشمِ گہر بار کا عالم
20
عبد ہیں تو عبد ان کو بیشتر لکھیں گے ہم
21
نعت کا لکھنا نہیں آساں مگر لکھیں گے ہم
22
ساتھ لے کر زادِ راہِ معتبر جائیں گے ہم
23
خیالِ نور محمدؐ سے پھر جِلا کردوں
24
پئے حاضری حوصلہ چاہتا ہوں
25
کلکِ حسّانؓ کی تحریر کہاں سے لاؤں
26
مرا شوق نعت رسولؐ ہے کبھی سوز میں کبھی ساز میں
27
عاشقِ شمعِ رسالت مثلِ پروانہ ہوں میں
28
یہ کم نہیں کہ میں شامل ہوں بے قراروں میں
29
گل رنگ دیکھتا ہوں جو قلب و جگر کو میں
30
رشکِ شمس و قمر محمدؐ ہیں
31
نفس نفس مرا دل یوں نہال کرتے ہیں
32
جہاں ہم محمدؐ رقم دیکھتے ہیں
33
کریں جو حُبِّ محمدؐ بیاں مری آنکھیں
34
ہزار آنسو جو میرے دل سے امنڈ کے پلکوں پہ آرہے ہیں
35
عاقبت اپنی بنانے کے لیے آئے ہیں
36
جب شبیہ ان کی نکیرین دکھانے لگ جائیں
37
اے کاش اڑا کر ہمیں لے جائیں ہوائیں
38
دادِ سُخن، توفیق و ثوابِ حمد یقیناً پائے تو
39
دل کو ہدفِ چشم کرم کاش بنادو
40
فرحِ غمِ رسولؐ ہے انعامِ آرزو
41
شہرِ نبیؐ وطن مرا پروردگار ہو
42
محمد مصطفیٰ نورالہدیٰ شیریں بیاں تم ہو
43
مقصودِ تمنّا ہو، تمنّا بھی تمہیں ہو
44
بھر آیا دل ہوئی پھر چشمِ نم آہستہ آہستہ
45
لاکھ حائل ہو سفر کا فاصلہ
46
ہمہ وقت ہر سو بہار، اللہ اللہ
47
مرا دِ دو عالم دیارِ مدینہ
48
دل وہ ہے کہ جس میں ہو تمنّائے مدینہ
49
ہم سب درود پڑھتے ہیں انؐ پر دعا کے ساتھ
50
تابشِ مہر وہ مہ عکس روئے نبیؐ
51
دل آئینہ دیکھے بھی تو حیرت نہیں ہوتی
52
پست ہے سانس مگرچل تو رہی ہے اب بھی
53
آنکھ ہر لمحہ برستی کبھی ایسی تو نہ تھی
54
جس قدر تمکنتِ قیصر و کسریٰ دیکھی
55
شمعِ یقیں کی دل میں مہکتی ہے روشنی
56
کوئی ہمارے لیے چشمِ تر نہیں نہ سہی
57
جان بجھتی ہوئی شمعوں میں کہاں سے آئی
58
مرے خدا مجھے یہ صدقہء خدائی دے
59
غمِ دنیا نہ غمِ دل ہیں مسائل میرے
60
معطر ہے خدا کی بندگی سے
61
معطر جو نہ ہوں یادِ نبیؐ سے
62
جب اپنے دیدہ و دل نادم و گریاں بہم ہوں گے
63
ہر وقت ہے اب منظر طیبا میرے آگے
64
ہم پیرویء لوح و قلم کرتے رہیں گے
65
چونک اٹھا ہے نفس کی بھی صدا سے پہلے
66
جب محمدؐ کے حوالہِ سے کیاجاتاہے
67
پتہ خدا کا خدا کے نبیؐ سے ملتا ہے
68
مدینے میں بڑی پاکیزگی محسوس ہوتی ہے
69
وہی فرمانِ خدا ہے جو پیام ان کا ہے
70
خدا کے بعد یہی نام سب سے اعلیٰ ہے
71
کمالِ فضلِ رب نورِ نبیؐ بن کر چمکتا ہے
72
میرا بھی آسرا وہ رسالتِ مآب ؐ ہے
73
لب پہ نام مصطفیٰ کی بات ہے
74
یہ عرب کی ہے نہ عجم کی ہے نہ یہ ذات پات کی بات ہے
75
مجھے ذوقِ سجدہ ملا تو آپؐ کے نقشِ پاسے ملا مجھے
76
حرا تک وسعتِ حسنِ پذیرائی بھی ہوتی ہے
77
دل جو اللہ کی رحمت کا طلب گار بھی ہے
78
جو ہے نگاہ و دل کی وہی روحِ و جاں کی ہے
79
اسی کی عرشِ معلّیٰ تلک رسائی ہے
80
اس طرح کوئی جینا بھی جینے میں ہے
81
اللہ کا محبوب محمدؐ وہ حسیں ہے
82
کیوں ان پہ فدا ہیں انہیں دیکھا تو نہیں ہے
83
بن دیکھے بھا گئی ہے جو صورت انہیںؐ کی ہے
84
خود بھی ہم اپنی حدِّ نظر سے گزر گئے
85
کبھی یادِ شہرِ رسولؐ میں مرے اشک خود ہی ٹپک گئے
86
انعام بندگی کے سزاوار ہوگئے
87
تعبیرِ خواب طالعِ بیدار ہوگئے
88
محوِ کمال آرزو دل کو بنا کے رہ گئے
89
ادنیٰ غلام ہوں مگر عظمت نہ پوچھیے
90
تمام حمد ہے اس ربِّ انس و جاں کے لیے
91
جو بے قرار تھے تکمیلِ حاضری کے لیے
92
گوشہ ءذکرِ علیؓ
آفرینش حضرتِ علیؓ ابنِ ابی طالب
1
منقبت
2
منقبت
3
منقبت
4
گوشہ ءذکرِ حسینؓ
آفرینش حضرت امام حسینؓ
1
منقبت
2
سلام [ بِحضور سیدنا امام حسینؓ ] ۔
3
ذکرِ حسینؓ
4
Tuesday, June 2, 2009
The Embodiment - Index خلق مجسم - فہرست
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment