نعتِ رسولؐ
دربدر کیوں ہو کوئی، بابِ کرم وا چھوڑ کر
سیرِ گلشن کون دیکھے، دشتِ طیبہ چھوڑ کر
میں مدینے کو چلا ہوں، ساری دنیا چھوڑ کر
اب اندھیروں میں نہ لَوٹُوں گا اجالا چھوڑ کر
مرحبا صد مرحبا، اے اُمّہاتِ المومنین
عشرتِ عقبیٰ چُنی، آرامِ دنیا چھوڑ کر
راستہ سیدھا دکھایا ہے، محمدؐ نے ہمیں
ہم کہیں جا ہی نہیں سکتے، یہ رستہ چھوڑ کر
مال و زر کیا، دولتِ کونین اپناتا نہیں
کوئی مومن آپ کا نقشِ کفِ پا چھوڑ کر
ہر نَفَس اخگرؔ مُعطّر ہے، نبیؐ کے نام سے
میرے آقا کب گئے ہیں، مجھ کو تنہا چھوڑ کر
٭
No comments:
Post a Comment