حمدِ ربِّ جلیل
قلبِ مومن کو توہی چشمِ تمنّائی دے
اور تو ہی دستِ مسیحا کو مسیحائی دے
تو مجھے کاش یہ اعزازِ شناسائی دے
کبھی تنہائی کا احساس نہ تنہائی دے
تیرا سودا ہو مجھے قسمتِ سودائی دے
میرے اللہ مجھے ذوقِ جبیں سائی دے
تو مجھے اپنی تمنّا کی عطا کر توفیق
اور مری عرضِ تمنّا کو پذیرائی دے
باندھوں کثرت سے مِیں مضمونِ ھواللہ احد
تو مرے حمد کے انداز میں یکتائی دے
دامنِ زیست پئے دستِ اجل تیری عطا
نزع میں کلمۂ توحید،توانائی دے
اس کی توبہ کو تو ہی توبۂ صالح کردے
صورتِ بخششِ اخگرؔ یہی دکھلائی دے
٭
No comments:
Post a Comment