Total Pages Published شائع شدہ صفحات


Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click "How to Enjoy this Web Book"

Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click  "How to Enjoy this Web Book"
How to Enjoy this Web Book - Click Above ... اس ویب کتاب سے لطف کیسے اٹھائیں - اوپر کلک کریں

Amazon in association with JUSTUJU presents

English Translations

Webfetti.com

Please Click above for Akhgar Poetry in English

Friday, August 7, 2009

میں ان سے کیسے کہوں وجہِ خامشی کیا ہے


درونِ شہر درندوں کا کام ہی کیا ہے

یہ دیکھیے کہ یہاں کوئی آدمی کیا ہے





میں ان سے کیسے کہوں وجہِ خامشی کیا ہے

کہ بات دل میں نہ اُترے تو بات ہی کیا ہے


زباں ہے آ پ کی نشتر تو بات ہی کیا ہے

بتائیے کہ کبھی ہم نے آہ کی، کیا ہے


درونِ شہر درندوں کا کام ہی کیا ہے

یہ دیکھیے کہ یہاں کوئی آدمی کیا ہے


بتائیے تو سہی، وجہِ برہمی کیا ہے

سُخن طراز بہت میری خامشی کیا ہے


بجا کہ غُنچہ و گل کے ادا شناس ہیں ہم

ہمارا نظمِ گُلستاں میں دخل کیا ہے


پیامِ زیست تو پیغامِ مرگ ہے لیکن

پیامِ موت بھی پیغامِ زندگی کیا ہے


مآلِ ترکِ تعلّق کا منتظر ہوں میں

تو راہِ و رسم ابھی ان سے واقعی کیا ہے


بُہت بُری ہے مگر شیخ جی یہ فرمائیں

کبھی جناب نے کوئی شراب پی کیا ہے


عجیب شخص ہے اخگرؔ یہ جانتا ہی نہیں

کہ جس پہ پیار نہ آئے وہ برہمی کیا ہے


٭




No comments:

Site Design and Content Management by: Justuju Media

Site Design and Content Management by: Justuju Media
Literary Agents & Biographers: The Legend of Akhgars Project.- Click Logo for more OR eMail: Justujumedia@gmail.com