Total Pages Published شائع شدہ صفحات


Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click "How to Enjoy this Web Book"

Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click  "How to Enjoy this Web Book"
How to Enjoy this Web Book - Click Above ... اس ویب کتاب سے لطف کیسے اٹھائیں - اوپر کلک کریں

Amazon in association with JUSTUJU presents

English Translations

Webfetti.com

Please Click above for Akhgar Poetry in English

Sunday, August 2, 2009

تری بات سن کے خموش ہیں نہ سمجھ کے ہم ہیں ڈرے ڈرے


انہیں دیکھنے کی تھی آرزو، اسی آرزو میں جیا کیے

مگر اک جھلک ہی پہ چیخ اٹھے ہیں تمام لوگ مَرے مَرے





تری بات سن کے خموش ہیں نہ سمجھ کے ہم ہیں ڈرے ڈرے

ذرا ہوش اپنے سنبھل گئے تو جواب دیں گے کھرے کھرے


وہ لطیف لہجہ و گفتگو ، و نظیف جسم بھرے بھرے

ابھی ذہن میں ہیں تو اے اجل، ابھی چند روز پرے پرے


انہیں شوقِ دل شکنی تو ہے ابھی نازِ جاں طلبی نہیں

مجھے دیکھ کر دل و جاں بکف جو وہ کہہ رہے ہیں ارے ارے


انہیں دیکھنے کی تھی آرزو، اسی آرزو میں جیا کیے

مگر اک جھلک ہی پہ چیخ اٹھے ہیں تمام لوگ مَرے مَرے


سبھی داغ ہائے دل و جگر ہیں جفا کے نقشِ کہن مگر

مرے ذہن میں تو ابھی تلک ہیں تمام زخم ہرے ہرے


اک اساسِ اخگرؔ آرزو بھی وہی چراغ اُمّید ہے

جو تمام عمر جلا رہے کسی طاق میں دھرے دھرے


٭



No comments:

Site Design and Content Management by: Justuju Media

Site Design and Content Management by: Justuju Media
Literary Agents & Biographers: The Legend of Akhgars Project.- Click Logo for more OR eMail: Justujumedia@gmail.com