خُلقِ مُجسّم
انتساب
اور
سلام و کلام
بہ کمال عجز و نیاز، دل و دماغ کی گہرائیوں اور زبان سے اظہارِ تشکّر اور بڑی ندامت کے ساتھ یہ اعتراف کرتے ہوئے کہ مجھ بندۂ حقیر پُر تقصیر سے فرضِ بندگی کماحقہٖ ادا نہ کیا جاسکا۔۔ اپنے اور سب کے رب یعنی رب السمٰوات والارض و ما بینہما کے نام، کہ جس نے میری تمام کوتاہیوں اور خطاؤں کے باوجود اپنے لا محدود رحم و کرم سے مجھے یہ توفیق و سعادت عطا فرمائی کہ میں ربّ العزّت کے تمام انسانیت پر سب سے بڑے انعام، یعنی سرکارِ دوعالم رحمت اللعالمین سیّد المرسلین و خاتم النبیّین سیّدنا و مولانا حضرت محمّد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم اور انؐ کی آل اولاد و اصحاب کرامؓ کی مدحت اور توصیف اسی ذات باری کی حمد کی توسیع کی صورت اسی کی رضا اور خوشنودی کے حصول کے لیے پُرخلوص اور بے رِیا ریاضت سے بڑی لجاجت کے ساتھ یہ مجموعہ حمد و نعت وسلام و منقبت پیش کروں۔
شفیع المذنبین و انیس الغریبین خاتم النبیّین رحمت اللعالمین سیّدنا حضرت محمّد الرّسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلّم اور انؐ کی تمام ازواجؓ ، ذُرّیاتؓ، اصحابؓ، غلامانؓ، خادمانؓ، اولیائے کرامؒ اور تمام افرادِ اُمّتِ مُحمّدیہؐ (از آدمؑ تا روزِ قیامت) کے نام جن کو سرکارِ دوعالمؐ سے نسبت کی بناء پر حسبِ مراتب و تقویٰ فوقیت نصیب ہے۔
تمام انبیاء و مرسلینؑ کے نام، جن کی شان میں علّامہ اقبال نے فرمایا کہ:۔۔
All prophets were Mohammadؐ in making,
اور حضرت شاعرؔ لکھنوی مرحوم نے فرمایا: ۔۔
شامل رہا نبوّتِ آقاؐ میں ہر نبی
دریا بقدرِ ظرف سمندر میں رہ گیا
اپنے والدین مرحومین (قاضی سیّد محمّد شریف اثرؔ کسمنڈوی اور سیّدہ رضیہ النّساء) کے نام، جن کی بے مثال تربیت اور حُبِ رسولؐ میں استغراق کے سایہ میں میرے معبود نے صغیر سنی ہی میں سرکارِ دوعالمؐ سے محبّت اور نعت سے رغبت نصیب فرمادی۔ اور طہارتِ ذہنی کے ساتھ دل نشین کردی۔
اپنی اہلیہ (سیّدہ سعیدہ خاتون), بھائی بہنوں (سیّدہ سلمیٰ، سیّدہ نعیمہ، سیّدہ حمیدہ، اور سیّد محمّد منیف اشعرؔ ) ، اور اولادوں (عابدہ پروین، راشدہ نسرین، شاہدہ فرحین، سیما تزئین، اسماء یاسمین، ہما شاہین، خدیجہ جبین، سیّد محمّد عارف، سیّد محمّد آصف، سیّد محمّد یوسف، سیّد محمّد توصیف) کے نام، کہ جن کے لیے میں کوئی اور جائیداد منقولہ یا غیر منقولہ اس دنیا میں چھوڑ کر نہ جاؤں گا، اور جنہوں نے ہمیشہ مجھے بے لوث اور بے انتہا اطاعت و محبّت سے شاداں و فرحاں رکھا۔
حسّانؔ بن ثابتؓ، کعبؔ بن زہیرؓ، سعدیؔ، جامیؔ، حافظؔ سے امیرؔ مینائی، محسنؔ کاکوروی، شاعرؔ لکھنوی، اقبالؔ عظیم، حنیفؔ اسعدی، حفیظؔ تائب، ماجدؔ خلیل، قمرؔ وارثی، صبیحؔ رحمانی وغیرہ، اور ان تمام شعراء نعت گو اور حضرات نعت خواں، جو اس دارِ فانی سے کُوچ کرچکے ہیں، اور ان تمام شعراء و نعت خواں حضرات جو آئندہ (تا قیامت ) حمد و نعت لکھتے پڑھتے رہیں گے کے نام، انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ۔
ان تمام احبّاء و اعزّاء اور مُحسنین کے نام، جن کی حوصلہ افزائی کے بغیر اس مجموعہء حمد و نعت و سلام ومنقبت “خُلقِ مُجسّم” کی تکمیل مشکل تھی۔ اور بالخصوص ڈاکٹڑ فاروق قدوائی اور ان کی بیگم ڈاکٹر یاسمین قدوائی کے نام،جن کے تعاون کے بغیر اس مجموعہ کا منظر عام پر آنا اگر محال نہیں تو بہت مشکل ضرور ہوتا۔ دلی شکریہ، اور ان گنت دلی دعاؤں کے ساتھ۔
تمام قارئین کے نام، اس التماس کے ساتھ کہ وہ اپنی دعاؤں میں اس بندۂ حقیر پُر تقصیر کو یاد رکھیں کہ بارگاہِ ربّ العزّت میں اس نذرانہء عقیدت کو قبولیت کا شرف نصیب ہو اور ربّ العزّت اس مجموعہ کو اُس کے مُصنّف اور اس کے قارئین کی نجات و مغفرت کا ذریعہ بنادے۔ آمین۔
دعا گو اور ادنیٰ ترین غلامِ غلامانِ محمّدؐ
سیّد محمّد حنیف اخگرؔ ملیح آبادی عفی عنہُ
No comments:
Post a Comment