This Drawing is Circa 1800 AD
ہمہ وقت، ہر سُو بہار، اللہ اللہ
مدینے کی لیل و نہار، اللہ اللہ
یہ دل اور مدینے کی باتوں کی خوشبو
یہ گلشن یہ کیفِ بہار ، اللہ اللہ
بُلند اپنی قسمت ہوئی اُن کے در پر
جبیں سائی اور بے شمار ، اللہ اللہ
غریبوں کے دل کو غنی رکھنے والا
یتیموں کا وہ غمگُسار ، اللہ اللہ
مدینے میں جو بھی دُعا دل سے نکلی
اثر سے ہُوئی ہمکنار ، اللہ اللہ
کہاں تک ہے اُن کی مُحبّت کی وُسعت
نہ حد ہے نہ کوئی شمار ، اللہ اللہ
ملا حُبِّ ساقیِ کوَثر میں اخگرؔ
خُماَرِ مئے انکسار ، اللہ اللہ
٭
No comments:
Post a Comment