Total Pages Published شائع شدہ صفحات


Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click "How to Enjoy this Web Book"

Best Viewed Using Jameel Noori Nastaleeq - Please Click  "How to Enjoy this Web Book"
How to Enjoy this Web Book - Click Above ... اس ویب کتاب سے لطف کیسے اٹھائیں - اوپر کلک کریں

Amazon in association with JUSTUJU presents

English Translations

Webfetti.com

Please Click above for Akhgar Poetry in English

Saturday, August 8, 2009

متفرق اشعار: خیاباں


بات تو جب ہے کہ ہر سانس سے لوَ اُٹھنے لگے

روشنی دل میں نہِاں ہو تو غزل ہوتی ہے







کہیں جس کو حاصلِ زندگی، وہ عظیم منصبِ بندگی

تری جستجو، تری آرزو، ترے عشق، تیری لگن میں ہے


٭



ہم نے تو بقیدِ ہوش و خِرَد تکمیلِ جنوں خود ہی کی تھی

اور آپ سمجھ بیٹھے کہ ہمیں دیوانہ بنانا آئے ہے


مانا کہ صبا سے پہلے ہی گلشن میں ہم آئے ہیں لیکن

خوشبو سے غرض ہے اور نہ کوئی گُل ہی کھِلانا آئے ہے


ہر غم ہے نشاطِ آگیں اخگرؔ ہر ایک خوشی غم آلودہ

کب عشق پہ ہنسنا آئے ہے، جب اشک بہانا آئے ہے


٭


یہ کمال راہبری کا تھا کہ نہ رہرووں کو پتا چلا

کئی راستوں ہی میں گُم ہوئے، کئی منزلوں پہ بھٹک گئے


یہ جبینِ اخگرؔ بے نوا، ترے نقشِ پا سے دمک اُٹھی

بہ جہادِ شوقِ جبیں مگر، ترے نقشِ پا بھی چمک گئے


٭


ڈرتا ہوں نہ آجائے کہیں نام تمہارا

تم خود ہی کہانی مری دنیا کو سنادو


٭


بھلا وہ دل ہے کوئی، جو دلِ فگار نہیں

وہ حال حال ہی کیا ہے، جو حالِ زار نہیں


٭


ہمارے دیدۂ دل پر کسی قاتل کا سایہ ہے

جبھی تو ہر گلی کو کُوچۂ قاتل سمجھتے ہیں


٭


جب وہ آتے ہیں نگاہوں میں لیے رنگِ حجاب

جُراَتِ شوق کے انداز بدل جاتے ہیں


وہ بھی وقت آتا ہے دل پر کہ جب آنسو میرے

شعر بن کر مری آنکھوں سے نکل جاتے ہیں


٭


وہ سمجھے کہ ہم گُستاخی عزمِ ترک تمنّا کر بیٹھے

ہم ترکِ تمنّا کیا کرتے، جب کوئی تمنّا کی ہی نہیں


مرنے کے لیے جینا تھا مگر، سب خواب ہوئے جینے کے ہُنر

مجھ سے تو یہی جی کہتا ہے کہ اب، اور کوئی دن جی ہی نہیں


٭


مُحبّت میں کیا، خوں حسرتوں کا

خود اپنے واسطے قاتل رہے ہم


بلاوا بھی ضرور آئے گا اخگرؔ

اگر فہرست میں شامل رہے ہم


٭


جو حُسنِ مُجسّم ہے مرے کعبۂ دل میں

کیا خُوب ہو اس بُت کو جو مل جائے زباں اور


ممکن ہے کہ اب کوئی مُسرّت ہی در آئے

گنجایشِ غم ہے بھی مرے دل میں کہاں اور


٭


گفتگو تو سبھی کو آتی ہے

بات کرنے کا ڈھب نہیں آتا


٭


بے رُخیِ حُسن کا منظر مجھے دکھلا گیا

آج وہ میری طرف سے پھیر کر چہرا گیا


٭


جب اس کا نام لیا، تب ہوا ہمیں محسوس

مزا حلاوتِ کام و دہن میں کتنا تھا


٭


یہ قسمت ہے ہمارا ہوکے دل پھر جائے یوں ہم سے

کہ پہچانے نہ ہم کو، اور تمہارے کام آجائے


٭


مُجھے راس دورِ قفس تھا کب مگر اے جسارتِ بال و پر

کسی پیڑ کی کوئی شاخ اب پئے آشیاں بھی چمن میں ہے


٭


بات تو جب ہے کہ ہر سانس سے لوَ اُٹھنے لگے

روشنی دل میں نہِاں ہو تو غزل ہوتی ہے


٭



No comments:

Site Design and Content Management by: Justuju Media

Site Design and Content Management by: Justuju Media
Literary Agents & Biographers: The Legend of Akhgars Project.- Click Logo for more OR eMail: Justujumedia@gmail.com