طارق ہاشمی
حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
خراج عقیدت
کہے مکرّر یہ اک خدائی ،حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
کہ شہریارِسخن سرائی ،حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
تِرا یہ اعجازِ خوش نوائی ،حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
صدا دلوں کی لبوں پہ آئی، حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
کہا کہ انعام دیں یہ کس کو؟ اب ایسا اکرام دیں یہ کس کو؟
تو بولے سارے طباطبائی ،حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
کہا کہ ہے کون میرِ ثانی ؟ جگر کی لاؤ کوئی نشانی!۔
توہر طرف سے صدا یہ آئی ،حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
مزاجِ حرف و ادا کے ماہر، مشاہدوں وتجربوں کے شاعر
نہ پاس سے گزری خود نمائی ،حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
فضا میں ہے شعریت کی خوشبو ،ہے تجھ سے روشن چراغِ اردو
کہے ہے خود یہ زمیں پرائی، حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
جہاں غزل کے قدم نہ ٹھہرے ،جہاں زبان و بیان لرزے
وہاں تری فکر کی رسائی ،حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
اثرکے جوہر سے شعر تیرے ،ستاروں جیسے چمک رہے ہیں
تری نظر کی یہ کیمیائی ،حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
ہنر کے پھولوں سے بزم مہکی، کوئی بتائے تو کس کے باعث
تو بول اٹھی فن کی دل ربائی، حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
اک اجنبی نے جو مجھ سے پوچھا ،یہ کون روشن کتاب سا ہے
تو میں نےاس سے کہا کہ بھائی ،حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
خدا انہیں شاد کام رکھے، بہ فیضِ خیر الانام رکھے
ہے خلق ساری یہ التجائی ،حنیف اخگرؔ، حنیف اخگرؔ
تجھے حیاتِ خضر عطا ہو، بصد خلوص آرزوہے اسکی
ہے دل سے طارق تِرا فدائی، حنیف اخگرؔ ،حنیف اخگرؔ
٭
بشکریہ "عالمی اخبار"، لندن۔
http://www.aalmiakhbar.com/blog/?p=482#comment-4767
http://www.aalmiakhbar.com/blog/?p=482
نوٹ:۔
سلام دوستو
جناب صوفی سید محمد حنیف اخگر مرحوم کے بارے میں یہ ویب صفحات دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
آپ سب مداحان اخگر کو یہ جان کر مسرت ہوگی کہ ان کی یاد میں ایک جامع یادگاری ویب سائٹ کا اجراء ان کی رحلت کے روز سے ہی کردیا گیا ہے۔
آپ اس ملٹی میڈیا ویب بک پر خاصی دلچسپ چیزیں دیکھ، سن، اور پڑھ سکتےہیں۔ جناب صوفی اخگر کا تمام مجموعہء کلام (بشمول غیر مطبوعہ) بھی وہاں شائع کیا جارہا ہے۔ جناب اخگر مرحوم کے بارے میں دنیا بھر میں شائع ہونے والے تبصرہ جات، مضامین اور شاعری وغیرہ بھی وہاں ریکارڈ کی جارہی ہے اور باآسانی وہاں دیکھی جاسکتی ہے۔
مذکورہ یادگاری ملٹی میڈیا ویب کتاب اخگر خاندان کی جانب سے ان کے قارئین اور مداحان اور اردو زبان کے لیے ایک تحفہ ہے۔
ان کے منتخب کلام کو انگریزی زبان میں بھی ترجمہ کیا جارہا ہے، اور اسے بتدریج ان کی یادگاری ویب سائٹ پر دیکھا جاسکتا ہے۔
اخگر خاندان آپ سب کا ازحد مشکور ہے، اور استدعا کرتا ہے کہ ان کے بارے میں اپنے مضامین وغیرہ ان برقی پتوں پر ارسال فرمائیں:
No comments:
Post a Comment