معتبر جائیں گے ہم
رُو برُو اس کے بچشمِ معتبر جائیں گے ہم
آئنے میں دیکھنے آئینہ گر جائیں گے ہم
اپنی ہستی کو جو تُجھ میں جذب کرجائینگے ہم
بس ہمیں ہم ہوں گے نظروں میں جدھر جائیں گے ہم
اب یہ سوچا ہے کہ جب بھی سامنے آئیں گے وہ
سر جھکائے بے نیازانہ گذر جائیں گے ہم
اِس طرف اک بُت کدہ ہے، اُس طرف بابِ حرم
جائیں گے لیکن اِدھر ہوکراُدھر جائیں گے ہم
مسندِ دارورسن کو بھی سجانا چاہیے
اُٹھ کے محفِل سے تِری آخر کدھر جائینگے ہم
موت سے پہلے اگرآنا تِرا مُمکن نہیں
پھر یہی ہوگا کہ بس، بے موت مرجائیں گے ہم
عشق کی فطرت ہے اپنی ذات میں مُشکل پسند
کم ہوئی دشواریء منزل تو مرجائیں گے ہم
اور بڑھ جائیں گی کُچھ حُسن کی وسعتیں
آپ کی ہر ہر اَدا منظوم کرجائیں گے ہم
وسعتِ پائے جنوں کا بھی ہے لازم احترام
دشت سے فرصت ملے گی جب تو گھر جائیں گے ہم
حاصلِ راہِ طلب ہے جستجو ہی جستجو
مل گئی منزل تو اخگرؔ کوچ کرجائیں گے ہم
٭
Friday, July 10, 2009
معتبر جائیں گے ہم
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment